یہ نہ تھی ہماری قسمت کہ وصا ل یار ہوتا
اگر اور جیتے رہتے یہی انتظار ہوتا
آ ہی جاتا وہ راہ پر غالب
کوئی دن اور بھی جئے ہوتے
خوں ہو کہ جگر آنکھ سے ٹپکا نہیں اے مرگ
رہنے دے مجھے یاں کہ ابھی کام بہت ہے
غالب نے متعدد جگہ اپنے ہی اشعار کی اشعار سے تشریح فرمایی ہے یہ ایک مثال ہے. دوستوں کے لئے.
اگر اور جیتے رہتے یہی انتظار ہوتا
آ ہی جاتا وہ راہ پر غالب
کوئی دن اور بھی جئے ہوتے
خوں ہو کہ جگر آنکھ سے ٹپکا نہیں اے مرگ
رہنے دے مجھے یاں کہ ابھی کام بہت ہے
غالب نے متعدد جگہ اپنے ہی اشعار کی اشعار سے تشریح فرمایی ہے یہ ایک مثال ہے. دوستوں کے لئے.
No comments:
Post a Comment